زمرد اعوان : السلام علیکم واجد خان
واجد خان : و علیکم سلام
زمرد: اج ہمارے ساتھ واجد خان موجود ہیں ، اس
وقت 21 Nov کا دن اور 2:15 PM کا ٹائم ہے ۔ اج ہم واجد خان سے گفتگو کریں گے۔ Oral History کے Project کے اوپر اس کا Theme ہے ، Voice Of Pashtons "Student Stories of their Struggle in Punjab ۔ کیونکہ وجد خان کا تعلق KPK ( Khyber Pakhton Khawan ) سے ہے اور Waziristan سے ہے ۔ واجد خان سب سے پہلے تو یہ بتائیں کیا حال ہے اپ کا اور کیسا علاقہ ہے اپ کا ۔واجد : میم میں بس بالکل ٹھیک ہوں ۔ علاقہ
تھوڑا Dangerous ہے بس اس کو Fought کرتے ہیں ۔ مطلب اس کے ساتھ Daily Life ہے ۔ گزارنا تو ہے بس ۔ زندگی چل رہی ہے اہستہ اہستہ ۔زمرد : اچھا اپ یہ بتائیں کہ اپ کے بچپن کی کیا
کیا یادیں ہیں۔ کہا سے ہیں Basically اپ ۔واجد : میم ڈمیل تحصیل سے میرا تعلق ہے۔
زمرد: ڈمیل ؟ ۔۔
واجد : ایک Backward Area ہے ڈمیل North Wazirstan کی سائیڈ
00:01:00پر۔ لیکن اس کی Affiliation North Wazirastan سے ہی Count ہے ۔میم میری بچپن کی یادیں تو بہت تلخ ہیں ۔یہ ایک
Fact بھی ہے ۔ لیکن بتانا تو مطلب اپ کو اپنی ایک story بتاتا ہو ، میرا جو Education background ہے وہ Almost nothing ہے۔ کیونکہ وہاں یہ جو School کا System ہے وہاں Infrastructure ہے ہی نہیں ۔ جو کلاسز ہوتے ہیں اس میں 150/200 Student اکٹھے پڑھنا یہ مشکل ہے۔ میری Life جو Education حوالے سے تھوڑی Crucial ہے۔ میں اپ کو ایک بتاؤ کہ ہم ایک دن جا رہے تھے تو میں تھوڑا بہت لیٹ ہوا تھا سکول سے تو سکول کا جو Principal تھا وہ مجھے کہہ رہا تھا کہ اپ لیٹ ہیں ، وہ Head Master تھا سکول کا۔ تو میں ایسے ہی دروازے میں بس کھڑا تھا ، کچھ سمجھ ا رہا تھا نہ بورڈ نظر ا رہا تھا نہ اس کی آواز ۔ وہ کچھ اس طرح سے تھا کہ کبھی 00:02:00پہنچا کبھی نہیں پہنچا تو میں نے کھڑے کھڑے دو کلاسز لیے تھے اور اس طرح دن میں 8/7 کلاسز میچ کرنا مشکل ہے ۔ تو یہ میری زندگی کی ایک خواہش تھی کہ میں اچھی Education حاصل کرو ۔ اس حوالے سے یہ میرا یہاں کا Experience ہے۔زمرد: کتنے siblings ہیں اپ؟ گھر کا ماحول کیسا ہے ؟
واجد : ہمارے جو گھر کا System ہے وہ ہم Joint family میں
رہتے ہیں ۔ میرے پانچ بھائی ہیں اور تین بہنیں ہیں ۔زمرد : اپ کا نمبر کون سا ہے ۔
واجد : میرا Third ہے ۔
زمرد: Third ہے ۔
واجد : ایک میری Sister ہے جو سب سے بڑی ہے۔ دوسرا
بھائی ہے اور میں تیسرا ہوں۔زمرد: اچھا! تیسرے نمبر پر ہیں ۔ تو کیسا ماحول
ہے اپ کے علاقے کا وہ ایک Village کی طرح ہے Remote علاقہ Consider کیا جاتا ہے ؟ تو اس کے بارے میں کچھ بتائیں یا اپ کی کو ئی اور یادیں ہوں اپ کے علاقے کے Related ۔واجد : بس میم بچپن کی یادیں تو ویسے ہی ہیں
جیسے دوسرے بچوں کی ہوتی ہیں ۔ کھیل کود اور اس طرح کی چیزیں ۔ ہمارے ہاں Grounds وغیرہ ہیں ہی نہیں جس پر ہم کھیل سکیں ، تو جہاں پر بھی گلی 00:03:00میں جس طرح بھی کبھی جو فصلیں Agriculture کی جو ہماری زمینیں ہیں اس میں Ground بنانا یہ چیزیں بنانا مشکل ہوجاتاہے ۔ جب بھی فصلوں کی کٹائی ہوتی ہے وہاں ہم Pitch وغیرہ اس میں بناتے ہیں پھر ہم کھیلتے ہیںزمرد: اپ کے جو باقی بہن بھائی ہیں وہ بھی پڑھے
لکھے ہیں ۔ کبھی لاہور آئے کبھی پنجاب آئے وہ ؟ ان کا کوئی ایسا Exposure ؟واجد : جو میری بڑی بہن ہے وہ House wife ہے اوت
illiterate ہے ۔ اور جو میرا دوسرا بھائی ہے حامد ، اس نے ابھی تک اپنی BA Education کی ہے۔ اس کے علاوہ وہ Jobless ہی ہے ۔ وہ گھر پر ہوتے ہیں Mostly ۔ باقی میں خوش قسمت ہوں کہ M. Phil کر رہا ہوں FC Lahore سے اس کے علاوہ جو میرے دو بھائی ہیں وہ پڑھتے ہیں ، بلکہ تینوں پڑھتے ہیں ۔ ایک Second year میں ہے ۔ ایک 10th میں ہے اور تیسرا جو ہے ثاقب وہ ابھی Six 00:04:00کلاس میں پڑھتا ہے ۔زمرد: ان میں سے کوئی پہلے لاہور آیا یا پنجاب
آئے کبھی !واجد : نہیں ۔
زمرد: اچھا ! آپ پہلے ہیں اپنے گھر میں ہے جو
لاہور آئے ہیں ؟واجد : ہاں میں پہلا بندہ ہوں جو لاہور آیا ہوں ۔
زمرد : اچھا جب واجد آپ لاہور آئے مطلب FC college
آئے تو سب سے پہلا Impression جو آپ پر پڑا وہ کیا تھا۔واجد : میم Diversity۔
زمرد : Diversity،،،،، کتنے سال ہوگئے ہیں اپ کو
ادھر ؟واجد : میم۔ ابھی میرے لاہور میں تقریباً 4 سال
ہوئے ہیں ۔زمرد : ٹھیک ہے
واجد : مجھے سب سے پہلا Problem تھا Co-education تھا ۔
زمرد: Co-education؟
واجد : yes co-education۔ مطلب How to interact with female. جو
میری class fello اور colleagues وغیرہ تھیں۔ اور اس کے علاوہ میم جو Education کی Quality ہے South Waziristan اور لاہور کی ہے کافی Huge difference ہے۔ اس میں یہ جب میں First Time آیا تھا تو دو سمیسٹر مجھے اس چیز کو سمجھنے میں لگ گئے کہ میں کہا سے Start کرو ۔زمرد : Hmmmm ،،،۰۰۰۰۰۰
واجد : کیونکہ نہ مجھے History کا پتا تھا نہ Political
Science کا پتا تھا۔ نہ English کا پتا تھا - تو مطلب مجھے دو سمیسٹر اسی میں لگ گئے کہ میں Start کہا 00:05:00سے کروں ۔ انگریزی Improve کر لوں ، اردو Improve کر لوں ۔ اس طرح کی چیزوں میں مسُلہ تھا۔ دو سمیسٹر مجھے اس چیز کو Understand کرنے میں لگے کہ میں کہا سے Start کرلوں ۔زمرد : اچھا۔ تو اس سارے میں اپ کو کس چیز نے Help کیا۔
واجد: Ahhh۰۰۰۰۰۰ Basically میرے کو Senior تھے اور ایک
میری G.C کی Teacher تھی۔ وہ Bureaucrat تھیں۔ انھوں نے مجھے چیزیں آہستہ آہستہ بتانا start کیں ۔ جو میرے ای Teacher تھیں مریم خان وہ اس وقت کی DG Necta تھیں تو وہ مجھے English کی یہ چیزیں باقاعدہ کلاس میں Start کیں ۔ وہ Bureaucrat تھیں۔ جب اس کا یہاں سے تبادلہ ہوا لاہور سی کہیں اور تو تین ہفتے بعد وہ مجھے چھوڑ کر چلی گئیں کہیں اور یہ انگلش کی Classes جو تھیں وہ میں نے چھوڑ دیں۔ اس کے علاوہ جو Senior تھے ۔ ایک شاہد ہے ۔ ابھی DI Khan میں ہوتا 00:06:00ہے اور دوسرا ہے محمد صفدر (Governmet College) GCمیں ۔ ابھی وہ میرے سے دو Semester یعنی ایک سال Senior تھے ۔ تو اس دور ان دو لوگوں نے مجھے کافی Help out کیا تھا۔زمرد: ٹھیک ۔ تو آتے ہی جو اپ نے مسائل بتاۓ ہیں
۔ Diversity اور پھر Co-education جو ایک مسُلہ تھا۔واجد: میم اس کے علاوہ بھی ہیں ۔ ایک ہوتا ہے
ہمارا جو Culture ہے۔ ہم Tradition کپڑے پہنتے ہیں وہاں پر ۔ سکول میں بھی اور گھر میں بھی Same کپڑے تھے ۔ یہاں پر آ کر کہ اپ نے اس طرح کے Jean-shirt پہننے ہیں ۔زمرد : پہلے اپ نے Jeans نہیں پہنی تھی؟
واجد : نہیں۔ پہلے میں نے یہ چیزیں نہیں پہنیں
تھیں ۔زمرد: پھر یہاں آ کہ اپ نے خریدا؟
واجد: تیسرے Semester میں نے یہ چیزیں خریدیں ۔
زمرد : تیسرے Semester میں ۔
واجد : وہ بھی میرا جو GC lahore میں Political Science کا
جو Head تھا ڈاکٹر خالد منظور بٹ اس نے مجھے ڈانٹا، اس کے بعد میں نے یہ چیزیں start کیں۔زمرد : آپ Government College میں بھی رہے ہیں۔
واجد : میں نے Govrt. College میں دو سال گزاریں ہیں۔
زمردا : وہاں کیا کیا اپ نے ؟
واجد : میم وہاں سے میں نے MA Political Science کیا ہے ۔
زمرد: MA Political Science کیا ہے ۔ تو اس کا مطلب ہے
00:07:00لاہور یہاں FC میں پہلی بار نہیں ائے ۔ لاہور کا Exposure اپ کا Govrt College سے تھا ۔واجد : ہاں Govrt College سے تھا۔
زمرد: ہاں ٹھیک ہے وہاں سے آپ نے سمجھنا شروع
کیا چیزوں کو۔واجد : ہاں ۔
زمرد: ٹھیک ہے۔ مجھے یہ بتائیں کہ As a Pashton جو
یہاں پے آکے اپ کے Experiences ہیں ۔ پنجاب میں اس کو اپ کیسے Diversify کرتے ہیں کہ کون کون سے آپ کے Incidents اس کسے Related ۔واجد : میم پہلے تو میں یہ کہوں گا کہ میرے جو
Religious Thoughts تھے وہ Totally moderateکہہ لیں یا Totally Shift کہہ لیں اس کے ہوگئے ۔ اس میں کافی Change آئے ہیں ۔ ہم تو پہلے یہ تھا کہ ایک مدرسے سسٹم کا جو سسٹم تھا ہم اس کو Follow کرتے تھے ۔ جب ہم لاہور میں ائے تو ہماری Interaction ہے وہ Marxism Ideology سے بھی ہوئی ہماری جو Conversation ہے۔ Liberals سی بھی ہوئی ہے تو ہماری ابھی Religious Orientation ہے وہ کافی change ہے ۔ 00:08:00At least Moderate تو ہے Hardliners تو نہیں رہی اس طرح سے۔زمرد: تو آپ یہ سمجھتے ہیں کہ پہلے آپ Hardliner تھے ۔
واجد : میں بالکل Hardliner تھا۔
زمرد: تو یہ Change ہوا ہے اب ۔
واجد : ہاں یہ Moderation آئی ہے ۔
زمرد: اچھا۔
واجد: دوسرا میم Political Ideology بالکل change ہے میری۔
پہلے مجھے identify کرنا مشکل تھا کہ کس کو ووٹ دے دوں۔ اگر مجھے کسی کو support کرنا ہے تو میں کسے کروں ۔زمرد: Hmmm ۔
واجد: اور کیوں کروں میں اس کو ۔ ابھی بھی جب سے
لاہور ایا ہوں Govrt College سے بھی میری Thinking start ہوئی میں leaving process سے گزر رہاں ۔ میری ابھی Lens of selecting the political leader اب change ہے ۔زمرد : وہ کیا ہے ۔
واجد : وہ یہ ہے کہ میں پہلے اس کی Ideology کو study
کرتا ہوں۔ اس کو جو منشور ہے وہ ہے کیا۔ اگر اس نے پہلے serve کیا ہو۔ مطلب اس کا جو portfolio ہو۔ اس میں اس کی contribution کتنی ہے ۔ تو میں ان چیزوں کو 00:09:00دیکھتا ہوں ابھی پھر اس کو select کرتا ہوں۔زمرد: ٹھیک ۔ کوئی ایسا واقع ہوا ہو آپ کے ساتھ
جب آپ نئے نئے آئے تھے آپ نے یہ کہا ہو کہ میں یہ کہاں آ گیا ہوں ۔ میں بھاگ جاؤں یہاں سے ۔واجد : میم یہ تو میں جب First time ایا تھا تو
تقریباً پہلے Semester میں یہ اندازہ ہوگیا تھا کہ آپ کو چھوڑ کر چلے جانا چاہئے یہاں سے ۔زمرد : اچھا۔
واجد : آپ یہاں Compete ہی نہیں کر سکتے ۔ میرے جو
competency کا مسُلہ مطلب یہ کہ میں compete نہیں کر سکتا ۔ آپ واپس چلے جائیں اور وہاں سے کچھ سیکھ کر پھر واپس آجائیں ۔ اپنے آپ میں کچھ change لانے چاہئے۔زمرد : کیسے؟ پھر آپ کو کس چیز نے روکا یہاں
واپس ؟واجد : Ahh۔ میم ایک اپنی ضد اور آنا تھی کہ
لاہور میں آئے ہو اور آپ واپس گھر میں جاؤ گے تو آپ کو لوگ طعن دیں گے کہ آپ پہلے لاہور بھاگ رہے تھے ۔زمرد: hahaha (laugh)
واجد: اب واپس آئے اہو تو اب آپ کا مسُلہ کیا ہے
۔ اور باقی جو Peers تھے میں طرح میں نے شاہد اور صفدر کے نام بتاۓ ۔زمرد : اچھا انہوں نے آپ کو کہا کہ نہیں جانا؟
00:10:00واجد : تیسری جو سب سے Important ہیں وہ میڈم مریم
خان تھیں۔زمرد : مریم خان ۔ ٹھیک ہے ۔ ان کی وجہ سے آپ نے
کہا کہ میں نے یہاں رہنا ہے ،ٹھیک ہے ۔واجد : اس کے بعد جب آہستہ آہستہ مجھے چیزوں کی
سمجھ آنا Start ہو گئی تو اس طرح میم میں ادھر روکا ہوں ۔زمرد: اچھا۔ یہ مجھے بتائیں کہ جب آپ واپس جاتے
ہیں۔ اتنے سال آپ کو ہوگئے ہیں ۔ 4 سال ہوگئے ہیں آپ کو پنجاب میں تو وہاں جا کے کون سی چیزیں ہیں جو آپ کو حیران کرتیں ہی کہ میں پھر یہاں واپس آیا ہوں تو یہاں ابھی بھی یہی چل رہا ہے۔ کیا آپ کو Culture shock لگتا ہے؟ Culture Shock تو تھا آپ کا جب آپ یہاں آۓ تھے۔ تو آپ کیا سوچتے ہیں واپس جاتے؟واجد : میم وہی status auo ہے ۔ میں Comparison start کرتا
ہوں کہ ہم ایک smae page پہ تھے ۔ ہماری Growth same تھی ۔ میرے جو cousins وغیرہ ہیں ان کا same background تھا تقریباً۔ ابھی جب میں جاتا ہوں وہں پر تو وہ same چیزیں جو traditional قسم کی ہیں وہ نظر اتیں ہیں۔ 00:11:00نہ ہماری culture change ہے اور نہ ہماری سوچ میں change aآئی ہے جو وہاں کے لوگ ہیں۔زمرد: سوچ کیا ہے ان کی؟
واجد: میم سوچ یہ ہے کہ Radicalization یہ چیزیں Political
conservatism کہہ لیں ۔ وہ اس طرح hardliners ہیں۔زمرد: اچھا۔
واجد : وہ کسی بھی Facebook کے Post پر حدیث وغیرہ میں
اسلام کے حق میں یا مخالف بات کی جاتی ہے تو وہ اس کو Follow کرتے ہیں تحقیق کے بغیر چلتے ہیں۔زمرد: تحقیق کیے بغیر؟!
واجد؛ ہاں تحقیق کے بغیر ۔ وہ نہ study کرتے ہیں
نہ وہ مطلب ایک بندہ اگر post کرتے کہ ناموس رسالت ہوئی ہے، اس بندے نے قرآن کی توہین کی ہے۔ تو وہ سمجھے سوچے بغیر اس پر comment کرنا start کرتے ہیں۔ "لعنت ہو ایسے بندے پر "۔ اس کو پتا بھی نہیں ہوتا یہ سچ ہے یا غلط بس اس پہ وہ comment کرنا start کر دیتے ہیں ۔زمرد: اچھا۔
واجد : اور وہ Disagreement زیادہ رکھتے ہیں ۔ Disagreement
یہ کہ میں اگر اپنی liberal thought ان کے ساتھ share کرتا ہوں تو ایک قسم کی ضد کرتے ہیں ۔ 00:12:00زمرد: ایسا تو نہیں کہ وہ آپ کو پسند نہیں کرتے
کہ آپ لاہور چلے گئے ؟وجد: پسند کی بات نہیں ہے۔ پسند وہ کریں یا نہ
کریں میں اپنی بات کر لیتا ہوں۔ جو Thought ہیں وہ وہاں پر share کرتا ۔زمرد: اج کے واجد خان میں اور جو چار سال پہلے
واجد خان تھا اس کے بدلنے میں کس کا کردار ہےاور FC college کا کتنا کردار ہے اور کیا کردار ہے؟واجد : میم FC کا %60 کردار ہے ۔
زمرد : تو بتائیں کہ آپ بدلے ہیں؟
واجد : میم تقریباً change ہوں۔
زمرد : اچھا۔
واجد: اس طرح نہیں تھا ۔ نہ مجھے technology کی سمجھ
تھی کہ میں کس طرح یہ چیزیں کر لوں یعنی یہ suppose میں اگر آپ کو ایک Funny بات بتاؤں میں ایک دن بیٹھا تھا تو میری جو میم تھیں وہاں پر وہ کہہ رہیں تھیں کہ آپ کے جو Email ID ہیں وہ شئیر کر لیں میرے ساتھ ۔ کہیں کاغڈ پر لکھ دیں۔ میں اپ کو PDF file وغیرہ بھیج دوں گی کچھ کچھ Articel تھے وہ Share 00:13:00کرنے تھے میم نے۔ تو میرے ساتھ بیٹھا ساتھی تھا میں نے اُن سے پوچھا کہ یہ Gmail اور Email میں کیا فرق ہوتا ہے اور یہ بتائے کسے کہتے ہیں ۔ (Both laugh) تو وہ بندہ بھی بڑا عجیب تھا۔ اس نے
directly میم سے یہ بات کی اور میم نے پھر مجھے کلاس میں کھڑا کیا اور میری کلاس لی پھر وہاں پر۔زمرد : پھر آپ کو پتا چل گیا؟
واجد: ہاں ، اس کے بعد مجھے پتا چل گیا تھا۔ اس
کو جو ID تھی وہ اس بندے نے بتائی مجھے ۔زمرد: ٹھیک ۔ اور ایسا کوئی واقعہ ہوا ہو آپ
ابھی بھی آپ سوچتے ہوں ۔ ہائے اللہ یہ میرے ساتھ ہوا۔واجد : ایک دن میری Presentation تھی۔ تو کسی نے کہا
کہ اس کو presentation دینے دیں۔ تو ایک جو ہمارا Teacher تھا جو Political history پڑھا رہا تھا Pakistan کی۔ اس کا بخاری کچھ نام تھا۔ میں exactly اب بھول رہاہوں۔ تو آدھا گھنٹہ میں کھڑا رہا۔ میرے پسینے نکل رہے تھے۔ بولا بھی نہیں جا رہا تھا اور میں ایسی ہی کھڑا تھا۔زمرد: آدھا گھنٹہ ؟
واجد : ہاں آدھا گھنٹہ انھوں نے کھڑا کیا تھا مجھے۔
زمرد: آپ Presentation دے رہے تھے ؟
واجد : ہاں میں Presentation دے رہا تھا۔ بس پتا نہیں
00:14:00کیا ہوگیا مجھے اس دن۔زمرد: اچھا۔ ok۔ صحیح ۔ یہاں پر لوگوں کا خیال
ہوتا ہے کہ جب پنجاب کے لوگ پشتونوں کو ایک different angel سے بھی دیکھتے ہیں تو کبھی یہ آپ کو face کرنا پڑا ہے ۔واجد میم......... as such ایسا نہیں ہوا۔
زمرد: ٹھیک ہے۔
واجد : میرے ساتھ پنجابی friends تھے ۔ جتنے بھی
class fellow تھے۔ میرے ان کے ساتھ بڑے close relation تھے ۔ وہ مجھے جانتے تھے اور میں انھیں جانتا تھا۔اور نہ کوئی as such غلط بندہ ہے ہی نہیں جو biased تعصب رکھتا ہو۔ اس کو چیزوں کی سمجھ ہے ہی نہیں اس لیے بول دیتا ہے کبھی کبھی ایسے ہی۔زمرد: اچھا university میں یہاں FC میں Gender کا بڑا
different level ہے آپ کے علاقے کی نسبت۔ تو اس کو آپ کیسے دیکھتے ہیں ۔ وہاں میں اور یہاں میں کیا فرق ہے۔واجد : ۰۰۰۰۰۰۰۰ میں یہ نہیں کہتا کہ revolution آئے
گا۔ وہاں پر جو عورتیں رہتی ہیں جو females ہیں ۔ یہاں کے ماحول میں اگر وہ آئیں گیں کی تو اس کو 00:15:00صرف یہ کہہ لیں کہ اس کو اپنے rights اور duties کا پتا چل جائے گا۔ تو وہاں پر ایک revolution آجائے گا۔زمرد: وہاں revolution آ جائے گا اگر وہ (خواتین)
یہاں آ جائیں تو ؟واجد : ہاں اگر انھیں یہ اندازہ ہوجائے کہ
ہمارا status اور ہماری پوزیشن کیا ہے اور ہمارے کیا rights ہیں ۔ انھیں اپنے status کا پتا ہی نہیں ہے ۔زمرد : انھیں نہیں پتا؟
واجد : پتا ہی نہیں ہے۔ وہ اپنے ہی ایک جو comfort
zone ہے اس میں رہتی ہیں ۔ ان کو پتا ہی نہیں ہے کہ ہے کیا ہے۔ دن رات بس اسی طرح گزارنے ہیں ۔ اس کا جو شوہر ہے یا گھر کا بڑا بندہ ہو یا کہہ لیں کہ گھر کا جو بڑا ہو وہ جس direction جو set کرتے ہیں وہ اس پر ہی چلی جاتی ہیں۔زمرد: ان کی اپنی کوئی مرضی نہیں ہوتی؟ نہیں ہے ؟
واجد : نہیں sorry نہیں ہے اس کی کوئی ۔
زمرد : ٹھیک۔ آپ نے بتایا تھا کہ وہ آپ کی امی
چاہتی ہیں کہ آپ کی شادی وک کر دیں۔ تو آپ بڑا resist کر رہے ہیں اس پر۔ وہ کیا ہے؟واجد: میم اس میں وہ یہ ہوتا ہے کہ ہماری جو
پٹھان یا جو North Wazirstan کی population ہی اس کی یہ سوچ 00:16:00ہی کہ male اور female کی شادی جلدی شادی کروانی چاہئے ۔زمرد: کتنی عمر؟
واجد: تقریباً 14 یا 15 سا لڑکا ہو تو اس کی شادی
کر دیتے ہیں ۔ زمرد: اور لڑکیوں کی کتنی عمر ہونی چاہئے ۔واجد: same ہونی چاہئے ۔
زمرد: اچھا 14 سال۔
واجد: تو اس میں یہ ہے کہ میری امی کہہ رہی ہے
کہ تمہاری شادی کرتی ہے اور میں اس لیے resist کر رہا ہوں کہ میرے پاس as such کوئی resources ہیں نہیں ۔ اگر میں کل کو شادی کر لوں تو اس کا جو خرچہ ہے وہ کون afford کرے گا؟زمرد: تو آپ کی امی کیا کہتی ہیں اس بارے میں ؟
واجد : وہ کہہ رہی ہیں کہ ہم نے ابھی صرف منگنی
کروانی ہیں ۔زمردا: ٹھیک ہے۔
واجد: منگنی کروا لو پھر بعد میں دیکھتے ہیں
شادی کے بارے میں۔زمرد: ٹھیک ہے ۔ صیحح ہے اور کوئی آپ ایسی بات
بتانا چاہیں جو FC کے حوالے سے ہو اور اس نے اپ کو بڑا impress کیا ہو یا depress کیا ہو ۔واجد : میم ۰۰۰۰۰۰۰ depress نہیں کہہ سکتے ۔ اس میں
آپ change کہہ سکتے ہیں ۔ میرے جو orientation یا سوچیں ہیں اس میں کتنی changes آئیں ہیں ۔ دراصل میں جب 00:17:00لاہور میں FC college میں آیا تھا تو میری traditional سوچ تھی کہ GC کی طرح کا ماحول ہوگا۔ اس طرح کا same جو teacher وغیرہ لیکن یہاں پر جو تعلیم ہے جو GC میں تعلیم ہے اس میں بھی difference ہے ۔ یہ technologically advance ہے لیکن وہ technologically اتنا advance نہیں ہے ۔ ویسے تعلیم provide نہیں کر ر ہے وہ student کو۔ یہاں پر تو یہ ہے کہ جو teachers ہیں وہ اپنے students کے ساتھ whatsap groups بنایا ہوتا ہے جس میں چیزیں share ہوتی ہیں۔ اس کے علاوہ وہ moddle ہے یہ سب سے بڑا change جو نظر آیا ہے FC اور GC میں وہ moddle technology ہے۔زمرد:
ٹھیک ۔ صیحح۔ تو آپ آگے جا کے کیا کرنا ہے؟
واجد : میم میں تو ۰۰۰۰۰۰ اپنی میری سوچیں تو
academic یہ ہیں لیکن گھر والے ابھی insist کر رہے ہیں کہ آپ نے CSS کرنا ہے ۔ Bureaucracy میں آپ آئیں ۔ 00:18:00زمرد: ٹھیک ۔ تو اپنے علاوقے میں واپس جا کے
کچھ تبدیل کرنا چاہیں گے ۔واجد : میم میری جو۔ میرا ایک پڑوسی ہے عمر دل ۔
اس نے already ایک youth organization کے بام سے ایک ادارہ کھولا ہے ۔زمرد: youth ۰۰۰۰۰۰۰۰۰
واجد : youth organization ایک welfare organization ہے۔ تو اس کے
ساتھ میں کام کرنا چاہتا ہوں ۔ اس میں یہ ہونا ہے کہ جو کسی کو blood وغیرہ کی ضرورت ہو۔ کہیں پر روڈ پھٹا ہوا ہے۔ یا ہسپتال میں ڈاکٹر نہیں ہے یا medicine نہیں ہے تو ان مسائل پر توجہ دیتا ہے اور funds generate کرتا ہے ۔ جب وہ پیسے collect کر لیتا ہے تو یتیم ہیں یا جو بیوہ ہیں جن کے شوہر نہیں ہوتے اس کی امداد کرتے ہیں ۔ تو اس کی ساتھ میں کام کرنا چاہتا ہوں ۔زمرد: Thank you so much Wajid Khan۔ اب ہم اپنا interview یہاں
پر ہی ختم کریں گے۔ Thank youواجد : Thank you